Administrator 3,055 #1 Posted June 3, 2016 اس تھریڈ میں دلچسپ لطائف اور قطعات شیئر کیئے جائیں گے۔تمام ممبرز بھی اپنی طرف سے اس تھریڈ میں حصہ لے سکتے ہیں۔صرف اردو میں لکھنے کی اجازت ہے۔ ایڈمنسٹریٹر،،،اردو فن کلب 0 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #2 Posted June 3, 2016 ایک مفلس روزانہ ایک کاغذ پر لکھتا "یا اللہ مجھے پچاس ہزار روپے دیدے" اور ایک گیس والے غبارے کے ساتھ باندھ کر اڑا دیتا۔ اس کے گھر کے نزدیک واقع تھانے والے پُلسیئے اکثر اس کے غباروں کو پکڑ لیا کرتے اور اس کے سندیسے پڑھ کر محظوظ ہوا کرتے تھے۔ ایک بار انہوں نے سوچا، چلو اس کی مدد کرتے ہیں۔ سارے مل کر بمشکل پچیس ہزار روپے ہی جمع کر پائے۔ پھر بھی پیسے لیکر اس کے گھر گئے اور کہا؛ یہ رہا تیرا رزق پچیس ہزار روپے۔ ہمارے ہاتھ لگ گیا تھا تجھے پہچانے آئے ہیں۔ اس غریب نے پولیس والوں کو منہ پر تو کچھ نا کہا، شکریہ کہہ کر رکھ لیئے۔ اندر جا کر ایک کاغذ پر پیغام لکھا اور گیس والے غبارے کے ساتھ باندھ کر اڑا دیا۔ پولیس والے انتظار میں تھے، پکڑ کر کاغذ دیکھا تو لکھا تھا: یا اللہ تیری بہت مہربانی جو تونے میری سن لی۔ لیکن یہ تھانے والے بڑے کمینے ہیں، آدھے پیسے دبا گئے ہیں میرے۔ 4 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #3 Posted June 3, 2016 ایک نوجوان اپنی بیوی کو ڈنڈے سے مار رہا تھا کہ ادھر سے ایک دانا بزرگ کا گزر ہوا۔ یہ ماجرا دیکھ کر نوجوان سے کہا پُتر، ڈنڈے سے تو جانوروں کو مارا کرتے ہیں، عورت کو تو عورت سے مارا جاتا ہے۔ (یعنی عورت پر عورت (اس کی سوکن) لا کر)۔ نوجوان نے بزرگ کے احترام میں ڈنڈا زمین پر رکھ دیا، بات سنی۔ اور کہا: بابا جی، میں آپ کی بات کا مطلب نہیں سمجھ پایا عورت نے بابے سے مخاطب ہو کر کہا: چل اوئے بابا، چل، کیتھے ہور جا کے اپنا لُچ تل، یہ ہم دونوں میاں بیوی میں آپس کا معاملہ ہے۔ پھر زمین سے ڈنڈا اُٹھا کر اپنے خاوند کو دیتے ہوئے بولی: لیجیئے جی؛ آپ مجھے دوبارہ مارنا شروع کیجیئے۔ 7 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #4 Posted June 3, 2016 ایک بزرگ آدمی خون کا عطیہ دینے اسپتال پہنچے اور ڈاکٹر سے کہنے لگے ڈاکٹر صاحب میرا خون لیجئے۔ ڈاکٹر نے کہا بزرگوار ! آپ کافی بوڑھے ہو آپ کا خون نہیں لیا جا سکتا۔ مگر بزرگ آدمی منت سماجت کرنے لگے اور بضد رہے کہ میں خون ضرور دونگا۔ بالاآخر ڈاکٹر نے کہا اچھا بھئی بزرگو ! بیڈ پر لیٹ جاؤ۔ خون کی بوتل جونہی آدھی ہوئی بزرگ دیکھ کر بےہوش ہو گئے۔ ہوش میں آنے کے بعد بولے ارے کم بختوں! بس بھی کرو کیا سارا خون نکال لو گے۔ڈاکٹر نے کہا بزرگو ! آپ کو پانچ بوتل خون لگا چکے ہیں چھٹی بوتل لگانے پر آپ کو ہوش آیا ہے۔ 6 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #5 Posted June 3, 2016 شوہر : میں تنگ آگیا ہوں ! تم ہمیشہ میرا گھر، میری کار ، میرا میرا کرتی رہتی ہو۔ کبھی ہمارا بھی کہا کرو ۔ ۔ اب الماری میں کیا ڈھونڈ رہی ہو ؟؟ بیوی : ہمارا دوپٹا 5 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #6 Posted June 3, 2016 جج : کیا ثبوت ہے کہ تم گاڑی تیز نہیں چلا رہے تھے ؟ ملزم : جناب میں سسرال جا رہا تھا بیگم کو لینےجج : کیس ختم ۔۔۔رہا کرو اس معصوم کو 5 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #7 Posted June 3, 2016 بیوی: - ایک کھیل کھیلتے ہیں شوہر: - کون سا کھیل ؟؟؟ بیوی: - اگر میں کلرکا نام لوں تو تم لیفٹ دیوار کو ہاتھ لگانا اور پھل فروٹ کانام لوں تو رائٹ دیوار کو ہاتھ لگانا شوہر: - اگر میں جیت گیا تو ؟؟؟ بیوی: - جو هار گیا وہ جیتنے والے کی ہر بات مانے گا اور وہ بھی زندگی بھر شوہر: - یہ کھیل تو میں جيتونگا چلو کھیلتے ہیں بیوی: - تو ٹھیک ہے تیار..... گو (orange) 5 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #8 Posted June 3, 2016 شوہر چار ملکی بزنس ٹرپ پر روانہ ہونے لگا تو بیوی بولی "دوبئی جائیں تو میرے لیے سونے کا سیٹ لائیے گا، جب انڈیا جائیں تو ساڑھی لائیے گا، پیرس جائیں تو پرفیوم اور سوئزلینڈ سے گھڑی لائیے گا۔" شوہر کو غصہ آ گیا اور بولا "دوزخ جاوں تو کیا لاوں؟" "کچھ مت لائیے گا بس اپنی ویڈیو بھیج دیجیے گا" بیوی سکون سے نیل پالش لگاتے ہوئے بولی 5 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #9 Posted June 3, 2016 ڈاکٹر نے ریسور رکھتے ہوئے نرس سے کہا۔جلدی سے میرا سامان لے آؤ ایک مریض کا فون آیا ہے وہ میرے بغیر مر رہا ہے۔ نرس نے آہستہ سے کہا ! ڈاکٹر صاحب وہ فون آپ کے لیے نہیں میرے لیے تھا 5 Share this post Link to post
Administrator 3,055 #10 Posted June 3, 2016 ہمارے وزیر اعظم صاحب نے اپنے ترکی کے دورے کے دوران ارودغان سے پوچھا: ترکی کی ترقی کے پیچھے آخر کیا راز کارفرما ہے؟ ارودغان نے کہا کہ میں اپنی کابینہ میں سمجھ دار اور دانا وزیر لیتا ہوں جو ایمانداری کے ساتھ ساتھ سمجھ بوجھ سے بھی کام لیتے ہیں۔ وزیر اعظم صاحب نے پوچھا: آپ کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ کوئی کتنا سمجھ دار اور عقلمند ہے؟ ارودغان نے کہا: میں ان کا امتحان لے لیتا ہوں تو پتہ چل جاتا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم صاحب نے پوچھا: کچھ مجھے بھی تو پتہ چلے کیسے لیتے ہیں دانائی کا امتحان؟ اردغان نے مسکراتے ہوئے کہا؛ ابھی بتاتا ہوں۔ ساتھ ہی اپنے وزیراعظم داؤد اوغلو کو آواز دیکر بلایا اور کہا؛ داؤد اگر تیرے ماں باپ کے گھر میں ایک لڑکا پیدا ہوتا ہے جس کا نا تو کوئی بھائی ہے اور نا ہی کوئی بہن، تو یہ لڑکا تیرا کیا لگے گا؟ داؤد اوغلو نے بغیر کسی تاخیر کے کہا؛ جناب عالی یہ تو میں خود ہونگا۔ ارودغان نے مسکرا کر ہمارے وزیر عظم کو دیکھا جو کہ کسی سوچ میں گم ہو گئے تھے۔ ہمارے وزیر اعظم نے ہوٹل پہنچ کر اپنے وفد کے ساتھ آئے ہوئے وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی جناب چوہدری عابد شیر کو بلا کر پوچھا:عابد شیر علی، اگر تیرے ماں باپ کے گھر میں ایک بچہ پیدا ہوتا ہے جس کا نا تو کوئی بھائی ہے اور نا ہی کوئی بہن، بتا یہ بچہ تیرا کیا لگے گا۔ چوہدری عابد شیر علی نے بہت سوچ سوچ کر کہا کہ میں اس کا جواب ایک گھنٹے کے بعد دونگا۔ وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی صاحب نے اپنے کمرے میں جا کر چوہدری نثار علی کو فون کیا اور پوچھا؛ چوہدری صاحب اگر آپ کے ماں باپ کے گھر میں ایک بچہ ہوتا ہے جس کا نا تو کوئی بھائی ہے اور نا ہی کوئی بہن، بتاؤ تو بھلا یہ بچہ تمہارا کیا لگے گا؟ چوہدری نثار صاحب نے کہا؛ یہ تو میں خود ہونگا۔ ایک گھنٹے کے بعد وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی صاحب نے وزیر اعظم کا دروازہ کھٹکھٹایا اور جیسے ہی وزیر اعظم صاحب باہر نکلے تو انہیں اپنی خوشی پر قابو پاتے ہوئے کہا؛ وزیر اعظم صاحب اگر میرے والدین کے گھر میں ایک بچہ پیدا ہوتا ہے جس کا نا تو کوئی بھائی ہے اور نا ہی کوئی بہن، تو یہ بچہ چوہدری نثار علی ہوگا۔ 5 Share this post Link to post