yariyan 4 #1 Posted October 19, 2019 =کیا عورت کی کوئی جنسی خواہش نہیں ہوتی= میری ایک سہیلی کی شادی ہوئی تو وہ بہت خوش تھی، تاہم کچھ دنوں بعد اس نےمجھے بتایا کہ اس کا شوہر جنسی طور پر سٹرانگ نہیں ہے اور قربت کے لمحات میں تو وہ بالکل ہی فیل ہوجاتا ہے-میں نے پوچھا پھر اب تم نے کیا سوچا ہے؟ کہنے لگی سوچنا کیا ہے، شادی ہوگئی ہے اب تو نباہ کرنا پڑے گا-میری اس سہیلی کے تین بچے پیدا ہوئے تو میں نے کہا کہ تم تو اپنے شوہر کے بارے میں کچھ اور ہی بتاتی تھیں، یہ بچے کیسے ہوگئے؟ اس نے ایک زخمی سی مسکراہٹ کے ساتھ کہا" پچے پیدا کرنا اور جنسی اطمینان حاصل کرنا دومختلف چیزیں ہیں" آج جب میں امریکھ میں "جنسیات" پڑھ رہی ہوں تو مجھے احساس ہورہا ہے کہ میری سہیلی ٹھیک کہتی تھی- ہمارے معاشرے میں عموما" مرد جنسی خواہش کو صرف اپنی ملکیت سمجھتا ہے، عورت اس حوالے سے خواہش کا اظہار کرے تو بدکردار سمجھی جاتی ہے- سو جب مرد کا دل چاہتا ہے وہ عورت کے پاس جاتا ہے لیکن عورت ہمیشہ ایسا کرنے میں جھجکتی ہے-ایک شوہر اور بیوی کارشتہ لباس کی طرح ہوتا ہے، دونوں ایک دوسرے کا لباس ہوتے ہیں لیکن معاشرے نے تنگ نظری کی ایسی قدغن لگا دی ہے کہ عورت کبھی کسی کو بتا ہی نہیں پاتی کہ اس کا مرد اسے مطمئن نہیں کر پاتا- ایسی عورتیں نفسیاتی مریض بن جاتی ہیں، ان کے شوہر بڑی بے صبری اور گرم جوشی کے ساتھ ان کے پاس آتے ہیں اور اتنی ہی سرعت سے لوٹ بھی جاتے ہیں-یہ جانے بغیر کہ عورت کو بھی اطمینان نصیب ہوا ہے یا نہیں- یہ ہمارے ہاں کا ایک عام مسئلہ ہے بلکہ میں نے تو نوٹ کیا ہے کہ یورپ اور امریکہ میں بھی عورتیں اس مسئلے پر بات کرنے سے جھجکتی ہیں-آرگیزم کتنی عورتوں کو نصیب ہوتا ہے، بہت کم تعداد ہے، اور اس کی بڑی وجہ مرد کی بے تابی ہے- سیکس صرف ملاپ کا ہی نام نہیں، اس میں گفتگو سے لے کر چھیڑ چھاڑ تک شامل ہوتی ہے لیکن چونکہ ہمارے مردوں کو ایسی کوئی ٹریننگ نہیں، نہ کبھی انہوں نے ایسی کوشش کی ہوتی ہے لہذا وہ عورتوں کو پیاسا چھوڑ کر اٹھ جاتے ہیں- جنسیات پر بات کرنا بہت ضروری ہے ، یہ معاشرے کا بہت بڑا مسئلہ ہے، یقین کیجئے گھروں میں اکثر لڑائیوں کی بنیادی وجہ یہی ہے لیکن لوگ تسلیم نہیں کرتے- جن میاں بیوی میں جنسی طمانیت کی شرح ایک جیسی ہوتی ہے وہ خوش بھی رہتے ہیں اور مطمئن بھی- 4 Share this post Link to post
airborne 264 #2 Posted October 21, 2019 جی بالکل صحیح کہا۔ دراصل مرد حضرات کو اپنی طاقت پر بہت خوش فہمی ہوتی ہے اور دخول کو ہی کامیابی سمجھتے ہیں۔ وہ جنسی طور پر مشتعل ہو کر عورت کے پاس آتے ہیں اور اسے تیار کیے بغیر دخول کرتے ہوئے فارغ ہو کر واپس ہو جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے شادی شدہ عورتیں بھی بدکاری کی راہ پر چل پڑتیں ہیں بہرحال سیکس کو ایک گیم کی طرح سمجھ کر اس میں عبور حاصل کرنے کی ضرورت ہے حالانکہ عورت کو بغیر دخول کے بھی مطمئن کیا جا سکتا ہے 1 Share this post Link to post
Parvez 558 #3 Posted October 25, 2019 آج تقریباً ہر شخص کو ہر چیز کا پتا ہے لیکن پھر بھی وہی کرتا ہے جو الٹ ہے. اصل میں آگے پیچھے ہر طرف سے جب دعوت سیکس ہو تو انسان اونچی امیدیں باندھ لیتا ہے جب پوری نہیں ہوتی تو مایوسی مقدر بنتی ہے. آپ کی اس بات پر تو بہت کچھ لکھا پڑھا جاچکا ہوتا ہے. اس فورم پر بھی آپ کو بہت سا مواد مل جائے گا. ہر انسان کی طبیعت مختلف ہوتی ہے. ایک دوسرے کے ساتھ برداشت ہی سے زندگی چلتی ہے, تربیت کا فقدان ہے. یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ اگر بیگم کو رات میں منہ زور کردیا جائے تو اس کی خواہشات بڑھتی جاتی ہیں قابو میں نہیں آتی. میں تو سمجھتا ہوں کہ میاں بیوی کو دن کی روشنی میں شرم وحیا سے معمور رہنا چاہیے. لیکن تنہائ میں /سیکس کے دوران بےشرم ہوجانا چاہیے. میاں کو چاہیے کہ بیوی کی دلچسپی دیکھے اسے بھی اپنے ساتھ کچھ کرنے کا موقع دے 1 Share this post Link to post